نئی نسل
نئی نسل دنیا میں پیدا ہونے والا ہر بچہ جہاں خود ایک طرف نئی نسل کا رکن بنتا ہے وہیں دوسری طرف وہ اپنے ماں باپ کو نئی نسل کی صف سے نکال کر پرانی نسل کی قطار میں کھڑا کر دیتا ہے۔ ماں باپ اپنے بچے کو خود سے بہتر بنانا چاہتے ہیں اور اگر وہ ایسا نہیں بھی کر پاتے تو یہ خواہش ضرور رکھتے ہیں کہ اُن کا بچہ زندگی میں ان سے بہتر مقام تک نہیں پہنچتا تو کم از کم کامیابی کی اس منزل تک تو ضرور پہنچ جائے جہاں وہ خود کو پاتے ہیں۔ اب یہ بتانا تو دشوار ہے کہ فطرت ان کی اس خواہش کے پیشِ نظر اُن کے دل میں اپنی اولاد کے لئے پیا بھر دیتی ہے یا پھر اپنی اولاد کے پیار کے ہاتھوں مجبور ہوکر وہ ایسی خواہش کرتے ہیں۔ بہر حال اس بحث سے قطع نظر کہ ممتا کے ہاتھوں مجبور ہوکر وہ ایسی خواہش پیدا ہوتی ہے یا اولاد کی بہتری کی خواہش ممتا کو جنم دیتی ہے، یہ حقیقت اپنی جگہ مسلم ہے کہ اولاد کے حوالے سے ماں باپ کی ہر خواہش اپنی اولاد کی بہتری کے لئے ہی ہوتی ہے۔ یہی وہ جذبہ ہے جس کے ہاتھوں ماں باپ پہلے روز سے ہی بچے کی دیکھ بھال، نگہداشت، پرداخت اور تربیت میں جُت جاتے ہیں۔ اس تربیت کا انداز ہر ماں باپ کی اپنی ذہنی سکت،